Night Solar Panels | Molten Salt Solar Power | The Future of Renewable Energy Storage
Solar power isn’t limited to just daylight hours anymore. The technology known as “molten salt solar power” is transforming how we harness and store energy. Unlike traditional photovoltaic solar panels, which rely on sunlight and don’t operate at night, molten salt solar power enables continuous energy generation, even after the sun goes down.
Check this : rice price in Pakistan
At the core of this system is a tower surrounded by thousands of mirrors. These mirrors focus sunlight onto the tower, generating immense heat. This heat is then used to melt salt, which becomes the key to energy storage and later conversion.
One of the greatest advantages of molten salt is its exceptional heat retention. Once melted, the salt cools at a rate of just one degree Celsius per day, meaning it can store heat for extended periods. This stored heat is then utilized to convert water into steam, which powers turbines to generate electricity, even at night.
Moreover, molten salt systems are far more cost-effective compared to battery storage solutions. Batteries, while effective for storing electricity, come with high costs and maintenance concerns. In contrast, molten salt offers a much more affordable and sustainable way to store energy and produce electricity around the clock.
Recognizing the potential of this innovative technology, China is planning to build 30 such molten salt solar parks in the coming years, aiming to revolutionize its renewable energy infrastructure. This large-scale adoption could pave the way for cleaner, more reliable energy solutions worldwide, helping nations reduce reliance on fossil fuels and move toward a greener future.
In conclusion, molten salt solar power represents a breakthrough in renewable energy technology, allowing for efficient energy storage and continuous power generation. As more countries invest in such systems, the future of sustainable energy looks increasingly promising.
مرتقش شمسی توانائی: قابل تجدید توانائی کے ذخیرے کا مستقبل
شمسی توانائی اب صرف دن کی روشنی تک محدود نہیں رہی۔ “مرتقش شمسی توانائی” کے نام سے جانی جانے والی ٹیکنالوجی یہ بدل رہی ہے کہ ہم توانائی کو کیسے حاصل اور ذخیرہ کرتے ہیں۔ روایتی شمسی پینلز کے برعکس، جو سورج کی روشنی پر منحصر ہوتے ہیں اور رات کو کام نہیں کرتے، مرتقش شمسی توانائی رات کے اوقات میں بھی مسلسل بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس نظام کے مرکز میں ایک ٹاور ہوتا ہے جس کے ارد گرد ہزاروں آئینے نصب ہوتے ہیں۔ یہ آئینے سورج کی روشنی کو ٹاور پر مرکوز کرتے ہیں، جس سے بہت زیادہ گرمی پیدا ہوتی ہے۔ اس گرمی کو نمک کو پگھلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور یہی پگھلا ہوا نمک توانائی کے ذخیرے اور بعد میں اس کے استعمال کی کلید ہوتا ہے۔
پگھلے ہوئے نمک کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ گرمی کو بہترین طریقے سے ذخیرہ کرتا ہے۔ ایک بار پگھلنے کے بعد، نمک فی دن صرف ایک سینٹی گریڈ تک ٹھنڈا ہوتا ہے، یعنی یہ طویل عرصے تک گرمی کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اس ذخیرہ شدہ گرمی کو پانی کو بھاپ میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جس سے تربائن کو گھمایا جاتا ہے اور رات کے وقت بجلی پیدا کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، مرتقش نمک کے نظام بیٹری ذخیرہ کرنے کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستے اور مؤثر ہیں۔ بیٹریاں، اگرچہ بجلی ذخیرہ کرنے کے لیے کارآمد ہیں، لیکن ان کی لاگت زیادہ ہوتی ہے اور دیکھ بھال کے مسائل پیش آتے ہیں۔ اس کے برعکس، مرتقش نمک توانائی کو ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کا ایک زیادہ سستا اور پائیدار ذریعہ فراہم کرتا ہے۔
اس جدید ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے، چین آئندہ برسوں میں 30 ایسے مرتقش شمسی پارک بنانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کا مقصد اپنے قابل تجدید توانائی کے ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے۔ اس بڑے پیمانے پر اپنانے سے دنیا بھر میں صاف اور قابل اعتماد توانائی کے حل کے لیے راہ ہموار ہو سکتی ہے، جس سے ممالک کو فوسل ایندھن پر انحصار کم کرنے اور ایک سبز مستقبل کی طرف بڑھنے میں مدد ملے گی۔
آخرکار، مرتقش شمسی توانائی قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجی میں ایک انقلابی پیشرفت کی نمائندگی کرتی ہے، جو مؤثر طریقے سے توانائی کو ذخیرہ کرنے اور مسلسل بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ جیسے جیسے مزید ممالک اس طرح کے نظاموں میں سرمایہ کاری کریں گے، پائیدار توانائی کا مستقبل زیادہ روشن اور امید افزا نظر آتا ہے۔